مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہے کہ صحافیوں سے ملاقات کے دوران پاکستانی سابق وزیراعظم نے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق کہا کہ یہ جس کو مرضی چاہیں آرمی چیف لگائیں مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے، اب یہ لوگ دونوں طرف سے پھنس چکے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ الیکشن کرواتے ہیں تو یہ لوگ فارغ ہوجائیں گے، نہیں کرواتے تو ملک دیوالیہ ہونے کا خطرہ ہے، ہماری کوشش ہے جلداز جلد صاف شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن ہو، نئے انتخابات کے علاوہ ملکی مسائل کا کوئی حل نہیں ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کے ذریعے مجھے پیغامات بھجوائے گئے ہیں لیکن میرا ایک ہی مطالبہ ہے الیکشن کی تاریخ دیں، الیکشن کی تاریخ دیں اس کے بعد ساری بات چیت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ان کی کرپشن کی داستان سے پوری دنیا واقف ہے، میرے خلاف پوری ریاستی مشینری استعمال کرکے بھی گھڑی کے علاوہ کچھ نہ نکال سکے، گھڑی والے معاملے پر عدالت جارہا ہوں، پورا یقین ہے عدالت میں یہ پراپیگنڈا عیاں ہوجائے گا، انہوں نے کبھی عوام کی طاقت کو سمجھا ہی نہیں ہے۔عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف لندن کی عدالت میں بھی پھنس چکا ہے، لگتا ہے یہ وہاں بھی آؤٹ آف کورٹ سیٹلمنٹ کرے گا۔
خیال رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے نے لانگ مارچ ختم کر کے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچنے کی کال دی ہے۔
عمران خان نے ’’حقیقی آزادی‘‘ مارچ کے دوسرے مرحلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری تحریک نہیں روکے گی، 26 نومبر کو شفاف انتخابات کا مطالبہ کریں گے، ساری قوم حقیقی آزادی کیلیے مل کر ہمارے ساتھ جدوجہد کرے اور پنڈی پہنچے، اگلے ہفتے پنڈی میں سب سے ملاقات ہوگی جہاں میں تحریک کے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا۔
آپ کا تبصرہ